کہہ دیجئے کہ تمہیں موت کا فرشتہ فوت کرے گا جو تم پر مقرر کیا گیا ہے پھر تم سب اپنے پروردگار کی طرف لوٹائے جاو گے
( السجدہ : ۱۱ )۔
پس جب صور پھونک دیا جائے گا اس دن نہ تو آپس کے رشتے رہیں گے نہ آپس کی پوچھ گچھ ( المومنون : ۱ْْ۰۱ )۔
اور یہ دن کافروں پر بھاری ہوگا ( الفرقان : ۲٦ )۔
جس دن قیامت قائم ہوگی اس دن جماعتیں الگ الگ ہو جائیں گی، جو ایمان لا کر نیک اعمال کرتے رہے وہ تو جنت میں خوش و خرم کر دئے جائیں گے اور جنہوں نے کفر کیا تھا اور ہماری آیتوں کو اور آخرت کی ملاقات کو جھوٹا ٹھرایا تھا وہ سب عزاب میں پکڑ کر حاضر رکھے جائیں گے ( الروم: ۱۴ تا ۱٦)۔
قیامت کے دن ہم درمیان میں لا رکھیں گے ٹھیک ٹھیک تولنے والی ترازو کو، پھر کسی پرکچھ بھی ظلم نہ کیا جائے گا اور اگر ایک رائی کے دانہ کے رابر عمل ہوگا ہم اسےلا حاضر کریں گے اور ہم کافی ہیں حساب کرنے والے ( الانبیا۶ : ۴۷ )۔
وہ جو اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں ، فرشتے جب ان کی جان قبض کرنے لگتے ہیں اس وقت وہ جھک جاتے ہیں کہ ہم برائی نہیں کرتے تھے۔ کیوں نہیں؟ الله تعالی خوب جاننے والا ہے جو کچھ تم کرتے ھے۔ ( النحل: ۲۹۔۲۸)۔
کہہ دیجئے! اگر تم الله تعالٰی سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعدای کرو، خود الله تم س محبت کرے گا اور تمہارے گناہ معاف فرمادے گا۔ ( آل عمران: ۳۱)۔
اور اگر تم مومن ہو تو تمہیں الله تعالی پر بھروسہ رکھنا چاہئے۔ ( المائدہ: ۲۳)۔
آپﷺ نے فرمایا: جس نے ہمارے اس دین میں ایسی چیز ایجاد کی جو دین میں سے نہیں ہے وہ چیز مردود ہے (بخاری)
آپﷺ نے فرمایا: جس نےمیرےصحابہ کو گالی دیا اس پر الله اور فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہو۔
آپﷺ نے فرمایا: جو شخص کسی کاہن یا نجومی کے پاس آیا پس وہ جو کچھ کہتا یےاس کی باتوں کی تصدیق کی، تو حقیقت میں اس نےآپﷺ پر جو نازل کی گئی ہے اس سے کفر کیا
آپﷺ نے فرمایا: جو شخص الله تعالٰی پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے،اسے چاہئے کہ اچھی اور بھلی بات کہے یا پھر خاموش رہے۔
آپﷺ نے فرمایا: تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جو قرآن کو سیکھے اور سکھلائے ۔ (بخاری)۔
آپﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت میں ہاتھ بٹاتا ہے، تو الله تعالٰی اس کی ضرورت میں کام آتا ہے، اور جس نے کسی مومن سےدنیا کی پریشانیوں میں سے کسی پریشانی کو دور کیا الله تعالٰی اس سے قیامت کی دن کی پریشانیوں میں سے پریشانی کو دور فرمائے گا
No comments:
Post a Comment