Thursday, May 8, 2014

Hadiths regarding Hell fire





Wednesday, May 7, 2014

Day of Judgment In Light Of Quran and Hadith


  کہہ دیجئے کہ تمہیں موت کا فرشتہ فوت کرے گا جو تم پر مقرر کیا گیا  ہے پھر تم سب اپنے پروردگار کی طرف لوٹائے جاو گے
   ( السجدہ : ۱۱ )۔     

پس جب صور پھونک دیا جائے گا اس دن نہ تو آپس کے رشتے رہیں گے نہ آپس کی پوچھ گچھ ( المومنون : ۱ْْ۰۱ )۔

اور یہ دن کافروں پر بھاری ہوگا ( الفرقان : ۲٦ )۔

جس دن قیامت قائم ہوگی اس دن جماعتیں الگ الگ ہو جائیں گی، جو ایمان لا کر نیک اعمال کرتے رہے وہ تو جنت میں خوش و خرم کر دئے جائیں گے اور جنہوں نے کفر کیا تھا اور ہماری آیتوں کو اور آخرت کی ملاقات کو جھوٹا ٹھرایا تھا وہ سب عزاب میں پکڑ کر حاضر رکھے جائیں گے ( الروم: ۱۴ تا ۱٦)۔

قیامت کے دن ہم درمیان میں لا رکھیں  گے ٹھیک ٹھیک تولنے والی ترازو کو، پھر کسی پرکچھ بھی ظلم نہ کیا جائے گا اور اگر ایک رائی کے دانہ کے رابر عمل ہوگا ہم اسےلا حاضر کریں گے اور ہم کافی ہیں حساب کرنے والے ( الانبیا۶ : ۴۷ )۔

وہ جو اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں ، فرشتے جب ان کی جان قبض کرنے لگتے ہیں اس وقت وہ جھک جاتے ہیں کہ ہم برائی نہیں کرتے تھے۔ کیوں نہیں؟ الله تعالی خوب جاننے والا ہے جو کچھ تم کرتے ھے۔ ( النحل: ۲۹۔۲۸)۔

کہہ دیجئے! اگر تم الله تعالٰی سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعدای کرو، خود الله تم س محبت کرے گا اور تمہارے گناہ معاف فرمادے گا۔ ( آل عمران: ۳۱)۔

اور اگر تم مومن ہو تو تمہیں الله تعالی پر بھروسہ رکھنا چاہئے۔ ( المائدہ: ۲۳)۔

آپﷺ نے فرمایا:  جس نے ہمارے اس دین میں ایسی چیز ایجاد کی جو دین میں سے نہیں ہے وہ چیز مردود ہے (بخاری)


آپﷺ نے فرمایا: جس نےمیرےصحابہ کو گالی دیا  اس پر الله اور فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہو۔

آپﷺ نے فرمایا: جو شخص کسی کاہن یا نجومی کے پاس آیا پس وہ جو کچھ کہتا یےاس کی باتوں کی تصدیق کی، تو حقیقت میں اس نےآپﷺ پر جو نازل کی گئی ہے اس سے کفر کیا

آپﷺ نے فرمایا:  جو شخص الله تعالٰی پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے،اسے چاہئے کہ اچھی اور بھلی بات کہے یا پھر خاموش رہے۔

آپﷺ نے فرمایا: تم میں سے بہترین وہ شخص ہے جو قرآن کو سیکھے اور سکھلائے ۔ (بخاری)۔

آپﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت میں ہاتھ بٹاتا ہے، تو الله تعالٰی اس کی ضرورت میں کام آتا ہے، اور جس نے کسی مومن سےدنیا کی پریشانیوں میں سے کسی پریشانی کو دور کیا الله تعالٰی اس سے قیامت کی دن کی پریشانیوں میں سے پریشانی کو دور فرمائے گا

Saturday, September 14, 2013

1 to 6 Kalma & Dua-e-Qunoot-- Every muslim must memorize it

Kalma & Dua-e-Qunoot


Kalma & Dua-e-Qunoot


Collection of Duas/Hadith/ Quranic verses.. Please read and Share with friends

























































Thanks & Best Regards

Waqar Muhammad ( Twitter @waqar_muhd )
Maria Waqar          ( Twitter @mariawaqar91 )

Monday, December 21, 2009

Ajmal Kasab The Man behind Mumbai Attacks

From Wikipedia, the free encyclopedia
Ajmal Kasab
Photograph shot by Sebastian D'Souza from the Mumbai Mirror of Ajmal Kasab in the Chhatrapati Shivaji Terminus during the Mumbai attacks
Born
Mohammed Ajmal Amir Kasab

13 July 1987
FaridkotPunjab, Pakistan
Died21 November 2012 (aged 25)
Cause of deathExecution by hanging
NationalityPakistani
Known for2008 Mumbai attacks
Criminal statusExecuted
MotiveIslamic extremism
Conviction(s)
  • Murder
  • Conspiracy
  • Waging war against India
  • Possession of explosives
Criminal penaltyDeath
Date apprehended
26 November 2008[1]

Mohammed Ajmal Amir Kasab (Urduاجمل قصاب; 13 July 1987 – 21 November 2012)[2] was a Pakistani[3][4] terrorist and a member of the Islamist terrorist organization Lashkar-e-Taiba through which he took part in the 2008 Mumbai terrorist attacks in MaharashtraIndia.[5][6] Kasab, alongside fellow Lashkar-e-Taiba recruit Ismail Khan, killed 72 people during the attacks, most of them at the Chhatrapati Shivaji Terminus.[7] Kasab was the only attacker who was apprehended alive by the police.

Kasab was born in FaridkotPakistan and left his home in 2005, engaging in petty crime and armed robbery with a friend. In late 2007, he and his friend encountered members of Jama'at-ud-Da'wah, the political wing of Lashkar-e-Taiba, distributing pamphlets, and were persuaded to join.

On 3 May 2010, Kasab was found guilty of 80 offences, including murder, waging war against India, possessing explosives, and other charges.[8][9] On 6 May 2010, he was sentenced to death on four counts and to life imprisonment on five counts. Kasab's death sentence was upheld by the Bombay High Court on 21 February 2011.[10] The verdict was upheld by the Supreme Court of India on 29 August 2012.[4][11] Kasab was executed by hanging on 21 November 2012 at 7:30 a.m. local time,[12] and subsequently buried within the precincts of Yerwada Central Jail in Pune.

Get Widget